اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

فردِملّت -١١

19 January 2022
(0 votes)
Author :  

فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک

بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے
اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے

حکیم الامّۃ ؒکےنزدیک فرد کا اعتقادی اور ایمانی طور پر مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ توحید کا اعتقاد فرد کو باطنی قوّت فراہم کرتاہےاوروہ ملّت کی تقویّت کا باعث بن سکتا ہے۔

تمام انبیاءِکرام علیہم الصلٰوۃ والسلام نے دعوت وعزیمت کا آغاز توحید سے کیا۔ سب کا اوّلین نعرہ''قولوا لٓاالٰہ الَّااللہ تفلِحونَ''(لاالٰہ الّا اللہ پڑھ لو کامیاب ہوجاؤگے) ہے۔ یہ اعتقاد اور یہ حقیقت کہ اللہ یکتا ہے، وہ تمام چیزوں کا مالک اور کْل اختیارات کامنبع ہے۔ ہمیں پیدا کرنے والا وہ ہے، رزق دینے والا وہ ہے، عزّت دینے والا وہ ہے،موت دینے والا وہ ہے اور کل اْس کے حضور حاضر ہوکر اپنے اعمال  کاحساب دینا ہے۔ انسان  کو لازوال قوّت دیتا ہے۔ اس طرح انسان خوف، حزن،حرص، طمع، حسد اورظلم سے نجات پاجاتاہے اور توکّل کے منصب پر فائز ہوکرملّت کا مفید رکن بن جاتاہے۔

توحید کی دولت سے دامن بھر کر جب آدمی گلشنِ اسلام میں داخل ہوتاہےتو وہ تقویٰ اور یقین کی منزل پاتا ہے۔ نماز میں حضوری، اللہ کی یاد، معرفت کا احساس، منکر سے پرہیز، صیام کے مقاصد سے بہرہ وری، زکٰوۃ کے فوائد سے سرشاری، حج کی اجتماعیّت سے شادکامی اوراشاعتِ اقدارِ اسوہءِحسنہ کی استعدادسےلطف سامانی اس کاطرّہءِامتیاز بن جاتاہے۔بس ملّت کو ایسے ہی مرتّب،منظم اور پرعزم افراد کی ضرورت ہے۔ ایسے ہی افراد پر مصطفوی ہونے کا اطلاق ہوتاہے۔

حکیم الامّۃ ؒ مصطفوی ہونےکو انتہا پر لائیں ہیں اس لئے کہ مصطفوی ہونا ہی وہ سند ہے جس کی توثیق اللہ کی طرف سے ہوئی ہے، مصطفوی ہونے کااعزازپاکر ہی اللہ کی رضا میسّر آتی ہے،اور اللہ اپنے انعامات وبرکات کی بارش  کردیتا ہے، کامیابی کی یہی وہ اعلیٰ منزل ہے جس کا نصاب حکیم الامّۃ ؒ  نے اس شعر میں اجمالاََ واضح کیا ہے۔

 

 

Tag :

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…