اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

فردِملّت-٧

19 January 2022
(0 votes)
Author :  

قسط۔7 , تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک

فردِملّت

آدمی دید است باقی پوست است 
دید آں باشد کہ دیدِ دوست است

اصلاََ  یہ بیت  حضرت جلال الدین عارف رومیؒ کاہے،حکیم الامّۃؒ نے بارہا اس کا حوالہ دیاہے، شعر ہے کہ نبات جس نے مقصدِزیست کو ایسے سرمدی انداز سے بیان کیا ہے کہ بیان بھی حیران ہے، کائنات کی تخلیق حسنِ ازل کی نمود ہےاور محبّت کا اظہار ہے :'' كنت كنزاً مخفياً فأحببت أن أعرف فخلقت الخلق'' ترجمہ ۔ میں حسن کا مخفی خزانہ تھا میں  نے محبوب جانا کہ میری معرفت حاصل کی جائے سو میں نے خلقتِ انسانی کو تخلیق کیا۔

قرآنِ مجید میں اللہ جلّ شانہٗ کا ارشاد ہے: وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ(الذّاریات56) اس آیۃ کی تفسیر حبرالامّۃ حضرت عبداللہ ابن عبّاس رضی اللہ عنہ نے اس طرح کی ہے''اللہ نے گوناگوں مخلوقات پیدا کیں جیسے جِن وغیرہ لیکن انسان کو بالخصوص اپنی معرفت کے لئے پیدا کیا''۔

انسان کا سفرِ معرفت جس کی انتہائی اور بقائی منزل دید ہے ، نفس کے اندر اللہ تعالیٰ کی پہچان سے شروع ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ  کا ارشاد ہے: ''وَفِي أَنفُسِكُمْ ۚ أَفَلَا تُبْصِرُونَ (الذّاریات 21) اس کا نور تمہارے انفس میں موجود ہے پھر کیا تم اس کو دیکھنے کا شوق پروان نہیں چڑھاتے۔ اب سوال یہ ہے کہ نفس میں اْس کا نور کے سے تلاش کیا جائے؟ اِس کا جواب واضح ہے نفس ایک آئینہ ہے  اگر اس کو گدلانے اور پرا گندگی سے بچایا جائے :''فَأَلْھَمَھَا فُجُورَھَا وَتَقْوَاھَا * قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّـٰھَا * وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّـٰھَا(الشّمس) ترجمہ۔نفس کی قسم کہ ہم نے اس کو استوار کیا ، اس کو شعور اور تقویٰ سے نوازا، بے شک وہ شخص فلاح پاگیا جس نے نفس کو چمکایااور نامراد ہوا وہ جس نے نفس کو گدلا یا۔

انبیاء علیہم السلام بالخصوص ہمارے آقاومولیٰ ﷺ بِعثت کا مقصد ہی نفوسِ انسانی کا تزکیہ ہے تاکہ ان میں معرفت کی استعداد اور  دید کی قابلیت پیدا ہوجائے۔

حکیم الامّۃ ؒ نے دید کی قابلیّت  کا حصول جاوید نامہ میں  ایک جگہ نہایت خوبی سے کیا ہے:

نقش حق اول بجاں انداختن

باز اورا در جہاں انداختن

از جاں تادر جہاں گردد تمام

می شود دیدار حق دیدار عام

ترجمہ ومفہوم۔نقشِ حق پہلے جاں میں فروزاں کردو، پھر جہاں میں اس کا گہرا اثر ملاحظہ کردو،جب جاں سے جہاں تک تصویرِ یار کا نقش ملاحظہ ہوجائے تو دیدارِ محبوبِ حقّانی عام ہوجائےگا۔

عارفِ رومؒ نے تمام اجزائے کائنات ، ذرائع ووسائل اور خود انسان کو پوست کہاہے۔ بلا شبہ یہ پوست ہے لیکن تزکیہ کی کمیابی ، معرفت کی نایابی اور دیدار کے طلب نے ہمیں ان بلند انسانی مقاصد سے محروم کررکھا ہے، ہم پوست پر فریفتہ اور دیدار سے بے بہرہ ہیں۔ پوست کے اندر حد سے زیادہ اشتغال انسان کو ظاہری اور باطنی دونوں لحاظ سے پراگندہ کردیتا ہے،غرض، طلبِ بےجا، حسد ، تکبّر، تمرّد ،تترّف ،فساد، خواہش پروری، سفلیّت، یاسیّت، نا انصافی، جبرظلم، استحصال ، خوف، خوشامد، حرص،طمع غفلت بْزدلی، خیانت ،جھوٹ، باطِل۔ رزقِ حرام ، دھوکہ وفریب ،کِتمانِ حق الغرض تمام  ظاہری وباطنی امراض اسی پوست گیری سے جنم لیتےہیں۔

اگر انسان دیدِدوست کو اپنا مطمحءِنظر بنالےتو وہ اعلیٰ اقدار سے مزیّن ہوتا ہے، اپنے باطن کو رِجس سے پاک رکھتا ہے اور ظاہر کو سْوءِخْلق سے صاف رکھتا ہے تاکہ دید کی منزل میسّر آجائے اس طرح وہ سیرت وکردار کا منصّہءِشہود بن جاتا ہے جس سے معاشرہ ہر آن فیض یاب ہوتا ہے۔

Tag :

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…