اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

فردِمِلّت-٨

19 January 2022
(0 votes)
Author :  

قسط۔8 , تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک

 فردِمِلّت

ہو چُکا گو قوم کی شانِ جلالی کا ظہور
ہے مگر باقی ابھی شانِ جمالی کا ظہور

اس بیت میں حکیم الامّۃ ؒ نے ایک اور عقدہ (گِرہ)کھولا ہے،صدرِاوّل (نبی کریمﷺکا زمانہ)اور قرونِ وسطیٰ (صحابہ ،تابعین،تبع تابعین)  کا دور شانِ جلالی کا ظہورتھا۔ مسلمانوں نے بلادِ عرب(عرب ممالک)میں فتوحات (کامیابیاں)حاصل کیں عراق اورشام کے علاقے بازنطینیوں اورساسانیوں سے واگزار(آزاد) کروائے، قیصریّت اورکسرویّت کا خاتمہ کیا،یہ سب کچھ صدرِ اوّل(Early age) میں ممکن ہوگیا تھا۔صدر،اوّل میں ہی مسلمان دنیا کے سیاسی اْفق پر چھاگئے  لیکن مسلمانوں کے اپنے سیاسی منظر نامے پر قرونِ وسطیٰ میں ملوکیّت کے سیاہ بادل نمودار ہوگئے، بنو اْمیّہ،بنوعبّاس،فاطمینِ مصر،اٰلِ بویب،اٰلِ صفویّہ، اٰلِ عثمان اورپہلویوں نے اسوہءِحسنہ سے انحراف کیالیکن اْمّۃ کا اجتماعی مزاج ایک لمحہ کے لئے بھی متاََثّرنہیں ہوا۔سخت ترین حالات میں بھی فرزندِرسولﷺ سیّدنا امام عالی مقامؑ نے عدلِ اجتماعی کاچہرہ پورے آب وتاب سے پیش کیا۔بقولِ حکیم الامہ ؒ۔

شوکت شام و فر بغداد رفت
سطوتِ غرناطہ ہم ازیاد رفت

تار ما از زخمہ اش لرزاں ہنوز
تازہ از تکبیر او ایماں ہنوز

ترجمہ:-شام کی شوکت(اٰلِ اْمیّہ کی حکومت)اور بغداد کا کرّوفر(بنوعباس کی حکومت)چلی گئی،غرناطہ(اندلس میں امویّوں کی حکومت)کے نقوش بھی اب یادکاحصّہ نہیں رہے،لیکن میرے دل کا تار اْن کے مضراب سے لرز رہاہے، آج بھی حسینی تکبیر سے ایماں زندہ ہے۔

ملوکیّت کے دوران اہلِ بیتِ اطہارؑ،صوفیاءِکرامؒ،شیوخِ عظّامؒ،محدّثین،متکلّمین،فقہاءاورمصلحین اسوہءِحسنہ کے چراغ کواپنے خونِ جگر سے فروزاں رکھتے رہے۔الغرض انقطاعِ فکروعمل اورفترتِ اسوہءِحسنہ ایک لمحہ کے لئے بھی پیش نہیں آیا۔اندھیری رات میں بھی نفوسِ قدسیہ کی شعلہ باریوں  اور حمیّتِ ایمانی سے چمن جگ مگ جگ مگ کرتے رہے۔سیاسی اْفق پر بھی جلال الدین خوارزم شاہؒ،ملک العادلؒ،نورالدین زنگیؒ،صلاح الدین ایّوبیؒ، ملک رکن الدین الظاہرالبیبرسؒ،الپ ارسلان سلجوقیؒ،سنجرسلجوقیؒ،غیاث الدین غوریؒ،قطب الدین ایبکؒ،التمشؒ، فیروزتغلقؒ، سکندرلودھیؒ، شیرشاہ سوریؒ ایسے جانباز سرکشی اور طاغوت کے پڑاؤ میں ہڑبونگ مچاتے رہے۔

اس کے بعد کچھ عرصہ کے لئے اہلِ تثلیث غالب رہے، صنعتی انقلاب نے دنیا کی ترجیحات بدل دیں،عالم کا جغرافیہ اب کسی اور طرز پراستوار ہوگیا،سائینسی ارتقا اور جدید آلات نے مزاجِ انسانی اور ثقافتِ عمرانی کے تیور بدل دئیے۔

عظیم مدبّرحکیم الامّۃ اقبالؒ فرماتے ہیں کہ:اب شانِ جمالی کے ظہور کاوقت ہے،مادی دنیاحرص وطمع وشحہءِنفس و خوف سے عبارت ہے،وسائلِ ارض جبر وفریب سے لوٹے جارہے ہیں اور حرص وہوس کے تحت تقسیم ہورہے ہیں۔

خَلق خْلق سے عاری ہے،اٰجر کا رویّہ اجیر کا پسینہ نکال رہاہے اْجرت نہیں دے رہا،اقوام کے درمیان نفاق کا تعلق پروان  چڑھ رہاہے، اب شانِ جمالی کے ظہور کا زمانہ آن پٌہنچا ہے، مؤاخات کا فطری نظام وقت کی آواز ہے۔

اسوہءِحسنہ کا نور ہر قلبِ حزین کےلئے آبِ حیات کاکام دےگا، اب معمارِ حرم کے بیدار ہونے کالمحہ آگیاہے۔

آبروئے ملّت نظامِ تربیّت شانِ جمالی کےظہور کاایک عمدہ بندوبست ہے۔

Tag :

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…