قرآن جہاں دینی حوالے سے ہماری پیاس بْجھاتاہےاور اْسوہءِحسنہ پر عمل کرنے کی تلقین کرتا ہےوہاں دنیوی اور سائنسی ترقّی کاراستہ بھی بتاتاہےچنانچہ ارشاد ہے: ''وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَٰذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ'' (الزّمر 27) ترجمہ۔اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لئے سب کچھ بیان کردیا ہے۔
رسول اللہ ﷺکا فرمان ہے : ''اَلقرْآن حَبل اللہِ'' ترجمہ ۔ قرآن اللہ کی رسی ہے جس کوپکڑ کر ہی مخلوق اللہ کی رضاحاصل کرسکتی ہے۔
حکیم الامّۃ حضرت علّامہ اقبالؒ ملّت کے ریفارمر ہیں ،انہوں نے اس شعر میں فردِملّت کو ترغیب دی ہےکہ مسلمانوں کا کمال قرآن پر عمل کرنے سے واقع ہوگا،اِن کے پیکر میں جان قرآنی تعلیمات پر عمل کرنے سے پڑے گی۔
قرآن کے اندر جن اقدار(Values) کا ذکر ہوا ہےاْن پر رسول اللہ ﷺ نے بنفس نفیس عمل فرماکر ملّتِ اسلام کے لئے عظیم راہِ عمل چھوڑا ہے۔ ہماری کوشش ہونی چاھیئے کہ آبروئے ملّت نظامِ تعلیم وتربیّت میں بچوں کو قرآنی تعلیمات سے حد درجہ روشناس( Introduced) کردیں۔
علّامہ زیدگل خٹک صاحب
مشیر روح فورم