اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

فردِ ملّت -٤

19 January 2022
(0 votes)
Author :  

  قسط۔ 4, تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک

فردِ ملّت

اُس قوم میں ہے شوخیِ اندیشہ خطرناک
جس قوم کے افراد ہوں ہر بند سے آزاد

افراد کی استعداد اور دریافت قومی وملّی صلاحیّت کا باعث بنتی ہے، اگر فرد ہدایت کی  نعمت سے محروم ہو، اخلاقی گراوٹ  کا شکار ہو تو اْس کی استعداد اور دریافت اْس کو تکبّراور فساد فی الارض کی راہ پر ڈال سکتی ہے، ایسے افراد جو روحانی اور اخلاقی اقدارِ عالیہ اور شرفِ تمدّْنی سے بے بہرہ ہوں، حدودِ الٰہیہ سے نابلداور قیود شرعِ انبیاء علیہم السلام سے آزاد ہوں ،اْن کی جدّت طرازیاں اور ارتقائی افکار خود اْن کے لئے اور دیگر اقوام ومِلل کے لئے سخت نقصان دہ  ہیں اسلام اور سیرتِ پاک ؐمیں ایسے افراد کے لئے حدود وقیود،خواطر وضوابط، قواعد واخلاقیات اور نظم ونسق کا ایسا پائدار تعین ہے جس  سےتجاوز جْرم ہے ۔

معروف ومنکر ، اوامر ونواہی  اور آداب و وثائق کا یہ اعلیٰ تمدّن انسان کو تہذیب واحسان کی راہوں پر گامزن کردیتا ہے، ان اسالیب کے تحت افراد کی فکری منزلت اور ارتقائی تموّج ایک صالح ملّت ترتیب دیتی ہے جو عالمِ بشریٰ کے لئے مصلح ، مفید، فلاح کار اور رفاہ  ساز بن سکتی ہے، حکیم الامّۃؒ ارتقاءِ محض کے حق میں نہیں ہیں، آپؒ ارتقاءِ مفید کا پرچار کرتے ہیں ۔  افکار کا عملی صعود اگر اْن  اقوام کے افراد کے ہاں رْوبہءِ  اختیار ہو تو تمرّْد،تکبّْر اورتترف کی فضا قائم ہوگی اور انسانیت سسکتی رہیگی جن کے ہاں ہدایاتِ سماوی سے محرومی مقدّر ہے۔

حکیم الامۃؒ نے اس بیت میں ملوکیّت ، جدید صنعتی انقلاب، نو آبادیاتی نظام ، اشتِمالی طرزِ اقتدار اور حرص وہوس کے جفا کاروں کی طرف تلخؒ اشارہ کیا ہے۔ظاہر ہے اِن افراد کا اجتماع اور ان اقوام کاظہور انسانوں کے لئے درد وحزن کا سامان لایا۔

بنظرِعائر حکیم الامّۃؒ افرادِ ملّتِ ابراہیمی کو باور کرارہے ہیں کہ تمہارےہاتھوں میں چراغِ مصطفوی ہےجس سے شرارِ بولہبی کو بْجھا سکتے ہو ۔ اْسوہءِحسنہ کے اقدار کے احیاء کی صورت میں انسانوں کی شبِ دیجور صْبحْ النّور میں بدل سکتی ہے لہٰذا تم شوخی اندیشہ کے سزاوار بن جاؤتاکہ تمہاری استقرائی ترقِّی اخلاقی قیود کے زیرِ اثر دنیا پر مفید اثرات مرتّب کرے۔

علّامہ زیدگل خٹک صاحب

مشیر روح فورم

 

 

Tag :

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…