اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

ضربِ کلیم

30 December 2021
(0 votes)
Author :  

ضربِ کلیم
حکیم الامتؒ کا اردو مجموعہ کلام ہے۔اس میں رزم اور قیام کے انداز میں دورِ تجدُّد اور دورِ حاضر کے حرص و ظلم ، استحصال و استعمار اور مذموم و نامساعد حالات کے خلاف ملتِ اسلام دنیا کے بیدار مغز لوگوں اور نژادِ نو کو استقامت و عزیمت کی ولولہ انگیز دعوت دی گئی ہے۔اس دعوتِ فکر و عمل کا تناظر سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی تحریک سے لیا گیا ہے یعنی تلمیح و ترغیبی تمثیل کلیم اللہ کے منظر نامہ سے اٹھائی گئی۔اس تلمیح کی متعدد وجوہات ہیں۔نابغۂ فکریاتِ اسلامی حضرت اقبالؒ جانتے ہیں کہ دورِ حاضر اور موسی سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے دور کے حالات میں کیا مماثلت ہے۔وہاں بھی غلامی درپیش تھی ۔فرعون نے انسانوں کو مشارق و مغارب الارض میں غلام بنا رکھا تھا۔ظلم اور استحصال کا بازار گرم تھا۔دورِ حاضر میں بھی انسانیت استعمار کے پنجۂ خونیں میں سسک رہی ہے۔وہاں بھی حکیمی کام نہیں آئی، کلیمی کام آئی:-
ایں کارے حکیمے نیست دامانِ کلیمےگیر
صد بندۂ ساحل مست یک بندۂ دریا مست
دوسری علت یہ ہے کہ موسیٰؑ کو اہلِ مذاہب مانتے ہیں۔دورِ حاضر میں استعماری روپ دھارنے والے یہود و نصاری بھی ان کو اللہ کا رسول مانتے ہیں اور بے بس امتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ان کو اللہ کا اولی العزم رسول مانتی ہے۔گو یہود و نصاری شرک کی آلائش سے آلودہ ہیں اور اہلِ امتِ محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شیوہ تمام تر خرابیوں کے باوجود آج بھی توحید ہے۔
نکتہ سنج خاوراں ، پیر اشراق حضرت اقبالؒ ایسا عبقری اور قرآن کا تلمیذ عمیق فکر جانتا ہے کہ قرآن میں سب سے زیادہ ذکر موسیٰ کی قوم بنو اسرائیل کا ہوا ہے۔قوم وملت کو سخت حالات سے نکل کر ابھرنے میں ان تفصیلات میں نجات اورحریت و خوشحالی کا راز پنہاں ہے۔
ضربِ کلیم حضرتِ والاتبار اقبالؒ کی طبع زاد ترکیب ہے۔اس سے پہلے فارسی ادب میں عصائے موسوی کی ترکیب استعمال ہوتی تھی ۔عصائے موسوی میں معجزہ کا تصور تو آ جاتا ہے لیکن عمل اورتحریک کا نہیں۔لہذا جدید اصطلاح کی ضرورت تھی اور اس مجددِ عصر نے وہ اصطلاح فراہم کر دی:
ضرب ِکلیم
چنانچہ یہ اصطلاح بتا رہی ہے کہ دنیا کی سعادت ارشادِ نبوت، حکمت، عصا، کلیمی اور باطل پر ضربت میں پوشیدہ ہے۔اس طرح نہایت قابلِ توجہ اور وسیع تناظر کےجلو میں یہ مجموعۂ کلام شہود کرتا ہے۔
علامہ زید گل خٹک

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…