قسط۔ 3, تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک
فردِ ملّت
فرد از حقِّ ملّت از وے زندہ است
از شعاعِ مہر اْو تابندہ است
ترجمہ ۔ فرد اللہ واجب الوجود کی معرفت وتعلّق سے قائم ہے اور ملّت تعلّقِ رسول اللہ ﷺ سے پائندہ ہے اور سراجِ منیر کی شعاع سے چمک رہی ہے۔
شعر عنوان میں حکیم الامّۃ نے ربط ِفرداور ربطِ ملّت کاعقدہ نہایت جامعیّت سے کھولا ہے، فرد خودی سے استحکام پکڑتا ہے اور خودی کے سفرِجاودانی کا اہم ترین مرحلہ تزکیہءِنفس ہےجو رسول اللہ ﷺکی عطا کے رہیںِ منت ہے۔
اللہ نے اس عظیم احسان کاذکر اہتمام کےساتھ فرمایا: ''لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ'' (اٰلِ عِمران 164) ترجمہ ۔بےشک اﷲ نے مومنوں پر بڑا اِحسان کیا کہ اُن کے درمیان اُنہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے سامنے اﷲ کی آیتوں کی تلاوت کرے، انہیں پاک صاف بنائے۔
تزکیہ کے نتیجے میں تعلّق باللہ پیدا ہوتا ہے اورمعرفت نصیب ہوتی ہے۔معرفت ہی فرد کا اصل سرمایہ ہے۔ عملِ صالح ، یقینِ محکم، توکّل علی اللہ، قناعت (تھوڑی چیز پر رضا مند)واستغنا( بے غرض، بے نیاز)، صبر وتحمّل ،فنا فی اللہ اور بقا باللہ ایسے خواصِ عالیہ اور اشرافِ انسانی اتباعِ رسولﷺہی کا ثمرہیں۔
ایسے افراد جو اسوہءِحسنہ کے انوارات سے مستنیر ہوں ، جب ملّت تشکیل دیتے ہیں تو وہ اللہ کی نظرمیں پسندیدہ قوم بن جاتے ہیں جن کو اللہ خلافتِ ارضی سے نوازتاہے۔یہ خْلفاءْ الارض اللہ کے خْلق کامظاہرہ کرتے ہیں تو زمین فلاح ورفاہ اور امن و چین کا گِہوارہ بنتی ہے۔
''وَمَن دَخلَہٗ کَانَ اٰمِنا'' اور جو اس میں داخل ہوگا امن پائےگا' ' ۔ کا باب کھلتا ہے۔
ایسے افراد پر مْشتمل ملّت رسالتِ کے آفتابِ عالمتاب سے روشنی منعکس کرتی ہے اس لئے اْن کا وجود سراپا خیر ہوتا ہے،اْن کی ترقی انسانوں کی فلاح اور ان کی تحقیق وتسخیر انسانوں کے لئے باعِثِ برکت بنتے ہیں۔
فرد تزکیہ سے معرفت کی سند پاکر تعلق باللہ کی گل رنگ وادی میں داخل ہوجاتا ہے، ایسے افراد ملّت بن کر اللہ کے منظورِ نظر (پسندیدہ)بن جاتے ہیں چونکہ وہ اْسوہءِحسنہ کے رنگ میں رنگے ہوتے ہیں ، بس صبغۃ اللہ(للہ کے رنگ) کا یہی تقاضا ہے ، اور اسی تقاضے سے عہدہ برآ ہوکرفرد کی تزئین اور ملّت کی تشکیل مْمکن ہے۔
لہٰذا روح فورم اورآبروئے ملّت نظامِ تعلیم وتربیت کے باہمی جڑت سے اقدارِ اسوہءِحسنہ کے احیاء اور عملی جامہ پہنانے کے لئے افرادِملّت کو اس طرف مدعو کیا جارہا ہےکہ اسوہءِحسنہ کی روشنی میں اللہ کا قرب حاصل کرکے دنیا وآخرت کی فلاح پائیں۔