اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

اسماء مصطفٰیﷺ

18 January 2022
(0 votes)
Author :  

تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک


دہرمیں اسمِ محمّدسے اْجالاکردے

رسول اللہﷺ کے مبارک وصفی ناموں سے اقدارِاْسوہءِحسنہ کا استخراج واستنباط :قَالَ علیہ السلام''اَللہ معطِیٌّ وَّاِنَّمَا اَنَا محَمَّدٌقَاسِمٌ'' ترجمہ۔حضورﷺنے فرمایا اللہ عطا کرنے والاہے اور میں محمّدؐاللہ کی اذن سے تقسیم کرنے والا ہوں(اسانید وجوامع)

ناموں کےاستخراج سب امامِ قرطبیؒ کے رشحاتِ فکر سےلی گئی ہیں۔

قدرِاْسوہءِحسنہ

نامِ مصطفٰیﷺ

کثرت سے اللہ کی تعریف کرنا

1۔حامِدٌ

لوگوں کےدرمیان قابِلِ ستائش ہونااور اللہ کے نزدیک پسندیدہ ہونا۔

2۔محمودٌ

اللہ کی نعمتیں پھیلانا،رزق وعلم تقسیم کرنا

3۔قاسِمٌ

چیزوں اور کاموں کوتکمیل تک پہنچانااورمؤثّربنانا۔

4۔عاقِبٌ

نیکی اور خیر کے باب کھولنااور نئے اصلاحی،فلاحی،رفاہی منصوبے شروع کرنا۔

5۔فاتِحٌ

صاحبِ مْشاہدہ ہونااورنقد وبصر کافریضہ سر انجام دینا۔

6۔شاھِدٌ

لوگوں کوباہم جمع کرنااور اْن میں ربطِ باہم پیداکرنا۔

7۔حاشِرٌ

رْشدوہدایت کے کام کرنا

8۔رَشیدٌ

نیکی کے کاموں میں حاضری دینااور اپنا مْثبت کِرداراداکرنا۔

9۔مشہودٌ

اْمید اور بِشارت کے چراغ جلانا۔

10۔بشیرٌ

لوگوں کو عِبرت دلانا۔

11۔نذیرٌ

نیکیوں کی دعوت

12۔داعِِ

اچھی تجویز اور صائب مشاورت دینا۔

13۔شافِِ

اچھی راہنمائی فراہم کرنا

14۔ھَادِِ

بْرائیوں کو مِٹانا

15۔ماحِِ

قوم کا نجات دھندہ بننا

16۔مْنجِِ

مرکزی اور مِحوری کردار ادا کرنا

17۔اْمِّیٌّ

سخاوت اور عالی ظرفی کامْظاہرہ کرنا

18۔ھاشِمِیٌّ

فتح وغلبہ کا بند و بست کرنا

19۔عَزِیزٌ

لوگوں سے رافت وشفقت سے پیش آنا

20۔رَءْوفٌ

رحیمانہ کردار کا مظاہرہ کرنا

21۔رَحیمٌ

انتخاب وامتیاز کی صلاحیت  رکھنا۔

22۔مْجتبیٰ

شرافت،نجات اور بزرگی اختیار کرنا۔

23۔مْرتضیٰ

بہترین لائحہءِعمل  اپنانا

24۔اَولیٰ

حقّ دوستی وقرابت  وفاداری کے ساتھ نبھانا۔

25۔وَلیٌّ

سنجیدگی  اور   وقارو وضع داری اختیار کرنا

26۔مَتینٌ

سچ اور حق کی کھوج لگانا

27۔مصدِّقٌ

پاکیزگی اور نِفاست اختیارکرنا

28۔طَیِّبٌ

چراغِ عِلم وہدایت روشن کرنا

29۔مِصباحٌ

بہترین حکومت کرنے کا ملِکہ فراہم کرنا۔

30۔اٰمِرٌ

حفاظت وکفالت ونِگہداشت کے فرائض سر انجام دینا۔

31۔حافِظٌ

کاموں کو نتیجہ خیز بنانا

32۔کَامِلٌ

صداقت اپنانا

33۔صادِقٌ

امانت کا شیوہ اختیار کرنا

34۔اَمینٌ

اپنا احتساب خود کرنا

35۔حسیبٌ

اچھی بات قبول کرنا

36۔مْجیبٌ

شْکر گزاری کی عادت اپنانا

37۔شکورٌ

پکّا عزم واِرادہ کرنا

38۔مقتصدٌ

قوَّت کا انتظام کرنا

39۔قوِیٌّ

علم وخبر رکھنا، آگاہی حاصل کرنا

40۔حَفِیٌّ

امن وآشتی کا دِلدادہ ہونا

41۔مامْونٌ

اپنے حسنِ کردار کی وجہ سے معروف ہونا

42۔معلومٌ

ہمیشہ حق شناس رِہنا

43۔حقٌّ

اچھائی کو ظہور اور رواج دینا

44۔مْبِینٌ

اللہ کا اطاعت گزارہونا

45۔مْطیعٌ

نیکی کے کاموں میں آگے رہنا

46۔اَوَّلٌ

آخر دم تک حق پر ڈٹے رہنا

47۔آخِرٌ

ظاہر کو آراستہ کرنا

48۔ظَاہِرٌ

باطن کو پیراستہ کرنا

49۔باطِنٌ

ہر آن انفرادیت واستقامت کامظاہرہ کرنا

50۔کَریمٌ

حکمت سے کام لینا

51۔حکیمٌ

سرداری کی لاج رکھنا یعنی فرض شناس ہونا

52۔سیِّدٌ

روشن رو ہونا

53۔سِراجٌ

نورانی کِردار کا مظاہرہ کرنا

54۔مْنیرٌ

اللہ کے حدود کا خیال رکھنا

55۔ مْحَرّمٌ

اللہ کے شعائر کی تعظیم وتکریم کرنا

56۔ مْکَرِّمٌ

اْمید کی فضاقئم کرنا

57۔مْبشِّرٌ

تذکرہءِخیر کرنا

58۔مْذکِّرٌ

پاک صاف رکھنا  ماحول،ذات اور معاشرہ کو۔

59۔مْطہِّرٌ

خلق سے اْنس ومحبّت رکھنا

60۔قریبٌ

اللہ کو دوست رکھنا

61۔خلیلٌ

سخاوت وشحامت کا مظاہرہ کرنا

62۔جوّادٌ

عدالت کا مِزاج اپنانا

63۔عادلٌ

اچھے اطوار کو عام کرنا

64۔شھیِرٌ

نیک سیرت ہونا

65۔صالحٌ

بلند کردار ہونا

66۔رفیعٌ

گھر والوں پر شفقت کرنا

67۔مْشفِقٌ

مفاسد کو دفع کرنا

68۔مْدفِعٌ

انصاف کرنا۔

69۔مْنصفٌ

دسترخوانِ نعمت وسیع رکھنا۔

70۔مْبسِطٌ

دلیر اور بہادر ہونا۔

71۔شْجاعٌ

حق کی  اطاعت کرنا۔

72۔مْطاعٌ

جسم اور ماحول کو صاف رکھنا۔

73۔نظیفٌ

خوشبو کااستعمال کرنا۔

74۔معطَّرٌ

اللہ کی بڑائی بیان کرنا۔

75۔مْکبِّرٌ

نیک قانون جاری کرنا،نیک راستہ بتانا۔

76۔شارعٌ

باطن صاف رکھنا۔

77۔مْزَکِّیٌ

بلند مقاصد کے لئے نقل مکانی کرنا۔

78۔مْہاجرٌ

مہاجرین کی نصرت کرنا۔

79۔اَنصَاریٌّ

وطن کو رشکِ گلزار بنانا۔

80۔تِہامیٌّ

مقدَّسات کا احترام کرنا۔

81۔حجازِیٌّ

اتحاداور وحدت کا پرچار کرنا۔

82۔مْوحِدٌ

اللہ سے  توفیق مانگنا۔

83۔مْوفِقٌ

اللہ کے احکام کے آگے سر تسلیمِ خم کرنا۔

84۔مْسلَمٌ

اللہ پر دل سے ایمان لانا۔

85۔مْومِنٌ

اللہ کے حضور جھکنا۔

86۔ساجِدٌ

اللہ کے حضور مؤبّ رہنا۔

87۔راکِعٌ

فضیلت کا شیوہ اپنانا۔

88۔اَفضلٌ

وقار اختیا رنا۔

89۔جَلیلٌ

جمالیاتی رویّہ اختیار کرنا۔

90۔جَمِیلٌ

کمال کا مظاہرہ کرنا۔

91۔اَکمَلٌ

لوگوں کو خیر پر جمع کرنا۔

92۔اَجمعٌ

 

ن 

Tag :

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…