اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

حضرت ابنِ نجّار ؒ کا طریقہ ء تعلیم

03 January 2022
(0 votes)
Author :  

اہلِ علم نے حضرت آدم ؑ اور حضرت حوّا ؑ کا طریقہء تربیت لکھا ہے جس کو انھوں نے  استعمال کیا۔سیدنا شیث ؑ کی کفالت میں اس کے کچھ نکات  اہلِ علم نے لکھے ہیں یہ بہت بڑے ماہرِ تعلیم ابنِ نجّا ر کی تقویم ہے۔

خَلق ، خُلق ، جبلّت ، فطرت ، طبیعت ، نفس

 

 

  • خَلق سے مراد حضرت آدمؑ ہیں۔جتنی خَلقی خوبیاں ہیں اعداء ، اثماء وغیرہ ۔اللہ تعالیٰ نے آدمؑ کو عطا فرمائی ہیں۔اب آدمؑ کا طریقہء تربیت اپنے فرزند کے لیے کیا تھا۔
  • خُلق کا مطلب یہ ہے کہ آپؑ نے حضرت شیث ؑ کو کریمانہ اخلاق سکھائے۔اقدار کی تعلیم دی۔سچ بولنا ہے، حُسنِ خُلق سے پیش آنا ہے، مکارمِ اخلاق اختیار کرنے ہیں۔یہ خُلقی، تعلیم و تدریس اور  تربیت ہے۔
  • جبلت کے اندر اللہ تعالیٰ نے ایک طاقت رکھی ہے۔اِ سکی حفاظت بہت ضروری ہے۔یہ انسان کے پاس خزانہ ہے۔اِ س خزانے پر چور مسلط ہوتے ہیں اور وہ ہیں وسوسہ، خطوہ اور شہوہ۔جب شیطان وسوسے کے ذریعے انسان کی جبلت میں اپنا سفارت خانہ بنا لیتا ہے تو اِ س صورت حال کو خطوہ کہتے  ہیں۔قرآن میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے "ولا تتبع خطوات الشیطن"اور شیطان کے خطوات کے پیچھے نہ چلو"یہ خطوہ جب اپنی جڑیں مضبوط کر لیتا ہے تو شہوہ کہلاتا ہے۔قرآن میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے"جو شہوہ سے بچ گیا ، وہ فلاح پا گیا"

  • جبلت ایک طاقت ہے ، استعداد ہے جو اللہ تعالیٰ نے انسان کو ودیعت فرمائی ہے۔اسے ان تینوں چوروں سے بچانا ہے۔فرمانِ الہیٰ ہے
    "اے بنی آدم! شیطان کی پیروی نہ کرو۔میرے عبادت کرو، میرے احکام کی پیروی کرو۔کیا تمہیں معلوم نہیں کہ اِس شیطان نے تم میں سے کتنوں کی جبلت بگاڑ دی"
    جبلت کی حفاظت آبروئے ملت تعلیمی نظام میں ضروری ہے۔
  • جس طرح جبلت اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ہے اسی طرح اللہ تعالیٰ نے خارجی دنیا میں ایک ودیعت فرمائی ہے جسے فطرت کہتے ہیں۔اسے جبلت کے ساتھ خاص ارتباط حاصل ہے۔سورج ، چاند، ستارے وغیرہ یہ سب فطری مناظر میں شامل ہیں۔اس سے جبلت مضبوط ہوتی ہے چونکہ یہ ہدایت کی نشانی ہوتی ہے۔قرآ ن دو طرح کے ہیں۔ایک وہ جو حضورؐ کےقلبِ اطہر پر نازل ہوا۔ایک قرآن اَثَری ہے۔جس میں تمام فطری مناظر شامل ہیں۔یہ فطرت کو ہدایت پر استوار کرتے ہیں اور فطرت کو ہدایت پر ا ستحکام و انضباط بخشتے ہیں۔ابنِ نجارؒ فرماتے ہیں کہ بچوں کو فطرت آگیں بنائیں تا کہ یہ مناظر اُن کی طبیعت پر اس طرح اثرانداز ہوں جس طرح قرآن نے ان کی افادیت بتائی ہے۔جیسے ستارے سے یہ ملتا ہے ، چاند سے یہ ملتا ہے وغیرہ ۔یہ سب ایک لحاظ سے خدمات ہیں،  ہدایت کی آیات ہیں۔
  • طبیعت
    جب انسان فطری مناظر کو ہدایت پانے کے لیے استعمال کرتا ہے تو طبیعت کے اندر ایک روحانی  کیفیت پیدا ہوتی ہے۔طبیعت اِن چیزوں سے مانوس ہو کر ہدایت پر جم جاتی ہے
  • طبیعت کے بعد نفس ہے۔نفس جسم و روح کے ملاپ کے بعد پیدا ہوتا ہے۔یہ قوت و استعداد اور باطنی طاقت ہے۔نفس معرفت کا محل ہے۔جب انسان خُلقی سطح پر، جبلی سطح پر، فطری سطح پر، طبعی سطح پر صحیح راستے پر  گامزن ہوتا ہے تو نفس کے اندر خود بخود معرفت پیدا ہوتی ہے۔اس طرح انسان کا سلوک، فلاح ، رفاع کا سفر شروع ہو جاتا ہے۔یہ بہترین طریقہء تعلیم ہے جو ابنِ نجار نے اپنے رسالوں میں بیان کیا ہے۔

Tag :

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…