Ahlalbait (1)
شہادت ِ حُسین ؑ شعارِ اسلام
18 January 2022تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک
شہادت ِ حُسین ؑ شعارِ اسلام
ایک عرصہ سے ذرائعِ اشاعت و ابلاغ کی سطح پر واقعہ َ کربلا کے حوالے سے مذموم باتیں منظم طریقہ سے پھیلائی جا رہی ہیں۔اِس مکروہ مُہم کے کار پردازوں کے عقب میں طاغوت و شیطان کی کار فرمائی ضرور ہوگی۔مسلمانوں کی صفوف میں ذہنی بے چینی اور انار کی پھیلانے والے یہ بَدنما زرخرید اور حرص اندوز عناصر ہر مکتبہ ءِفکر میں ہیں۔عامۃ المسلمین کو چاہیے کہ اِ ن لوگوں سےخبردار رہیں، ان کا تدارک عمدہ تدبیر،باہمی اتحاد اور بصیرت افروز دلیل سے کریں۔ہم سب اِس با ت سے واقف ہیں کہ پاکستان کا قیام عظیم مِلی مصالح سے وابستہ ہے۔باقی مسلم ممالک سیاسی مرکزیت کے انہدام کے بعد جغرافیائی تقسیم کے مرھونِ منت ہیں جبکہ پاکستان واحد اسلامی نظریاتی مملکت ہے۔اِس تقویم سے اسلام مخالف مادی قوتوں کو تکلیف ضرور ہوگی چنانچہ وہ ہمارے ہی صفوں سے کچھ نابکار چُن کن ہمارے مشترکہ اقدار کو گزند پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
شہادت ِحسین ؑ تمام مسلمانوں کی مشترکہ قدر اور مِلی شعار ہے۔آپ ؑ رسول اللہ ﷺ کے سبطِ جلیل ہیں۔ قرآنِ عظیم میں جابجا اسباط کا ذکر ہُوا ہے ۔اسباط سے مُراد انبیاءعلیھم السلام کی اولاد ہیں،رسول اللہؐ نے اِن تمام اسباط کا سردار امام حسینؑ کو قرار دیا۔"قال ؑ الحسین سبط الاسباط " یہ حَسَن روایت اِس اَمَر کا بیّن ثبوت ہے کہ امام عالی مقام صرف امّۃ ِ محمدیہ کے نہیں بلکہ تمام امم اور ملل کے قائد ہیں۔
رسول اللہ ؐنے آپ ؑ کے بار ےمیں فرمایا تھا : "حسین منِّی وَاَنِّی من الحسین" اس روایت میں احیاءِ اقدار ِ دینیہ کے اُس عمل کیطرف بلیغ اشارہ ہے جو کربلا کے ریگزاروں میں شہود پزیر ہوا۔اس کے علاوہ رسول اللہ ؐ نے آپؑ کو قسیم کوثر، سید الشباب الجنۃ اور محبوبِ خُدا ایسے القاب سے نوازا ۔ آپؑ اہلِ بیت ِ اطہار اور عترتِ رسول کے خاتم ہیں۔(فاطمۃ ؑ،علیؑ، حسن ؑ اور حسینؑ) اہلِ بیت قرآن و سنۃ میں ممیّز، مُشَخَص اور مُخَصص ہیں۔اِس خصوصیت سے مجالِ انکار نہ صحابہ ءِ اکرام رضی اللہ عنھم کو تھا،نہ خلفاءِ ثلاثہ رضی اللہ عنھم کو تھا اور نہ ہی آج کسی کو ہونا چاہیے۔