اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم
(0 votes)


کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

(0 votes)

 نبوی طریقۂ تعلیم نیک خوئی پیدا کرنا ہے۔ رشدو ہدایت تعلیم کا اہم شعبہ ہے جس کا ہدف سیرت سازی ہے باطن صاف ظاہر باوقار تعلیمی پالیسی کا اصل الاصول ہونا چاہیے۔

سیدنا ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں :لَا أُحِبُّ الْآفِلِينَ (الانعام76)

" میں فنا ہونے والے کو پسند نہیں کرتا"

 فنا ہونے والوں سے غیر قیام پذیر وجود مراد ہیں قومی استحکام تعلیمی فروغ سے جڑا ہوا ہے۔

سیدنا خضرؑ فرماتے ہیں:"وَكَيْفَ تَصْبِرُ عَلَىٰ مَا لَمْ تُحِطْ بِهِ خُبْرًا "(الکھف68)

 "اور آپ اس پر صبر کیسے کرسکتے ہیں جس کا آپ کو علم ہی نہیں"
 شاگردی اور تعلّم کے آداب بہت ضروری ہیں ۔معلّم کے لیے فریضہ یہ بھی ہے کہ وہ اپنے تلامذہ میں آداب تلمّذ پیدا کرے۔

سیدنا حضرت یوسف علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں: لَا تَثْرِيبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ"(یوسف92)

(0 votes)

تعارف کتبِ تصوف
مکاشفۃ القلوب
*حجّۃُ ُ الاسلام ابو حامد محمدغزالی ؒ کا نہایت عظیم رسالہ علم تصوف! ابو حامد الغزالیؒ العلوم ہیں لیکن آپؒ کا اصل میدان علم العرفان یعنی سیروسلوک ہے۔ یہ کتاب دِلِ بینا کی بصارت وبصیرت کاسُرمہ ہے ۔ اِس میں شیخ والاتبار ابو حامد الغزالیؒ نے آیاتِ بیّنات اور ارشاداتِ متواترات کی ضَو میں تصوف کے الطافِ عمیم کو کھولا ہے۔ آثارِ اہل البیتؑ اور چشمِ باطن کو وا کرنے کا اسلوب ذکر فرمایا ہے۔ قلب کی آنکھ کُھل جائے تو حقائق کا مطلوب مشاہرہ نصیب ہوتاہے بقولِ حکیم الامۃ اقبالؒ :
چشِم دل وا ہو تو ہے کارِعالم بے حجاب

 

(0 votes)

درمیان ِ امت ان کیوان جناب

ہمچو حرف قل ھو اللہ در کتاب 

یہ بلند مرتبہ شخصیت  ملت میں یوں ہے  جیسے قرآن منی قل ھو اللہ ہے

بہت زبردست شعر ہے سمجھنے والا شعر ہے  آبرو  ملت کے  طلباء اور اساتذہ  اس کو سمجھیں اور  دوسروں کو سمجھائیں۔ قل ھو اللہ احد کیا ہے  توحید ہے ۔ توحید کیا ہے حقیقت الحقیقت ہے  ۔حضرت نے اس نظم  کا آغاز ھو الموجود کی ترکیب سے کیا ہے  صرف وہ موجود ہے  باقی چیز فل واقعہ موجود نہیں ہے ۔ہم ضرع  اپنے آپ کو دیکھیں  یعنی میں 1956 سے پہلے دنیا میں موجود نہیں تھا اور ہم  اگر اپنی ارواح کا سفر دیکھیں  تو ہماری روح عالمِ امر میں  اللہ تبارک و تعالیٰ کے  امر کی صورت میں  رونما ء ہوئی  ۔ وہاں سے ہمارا آغاز ہوا۔ عالم امر سے پھر عالمِ جبروت، عالم جبروت سے پھر عالمِ ملکوت، عالم ملکوت سے پھر عالم، میثاق ، عالم، میثاق سے پھر عالم مثال ،عالمِ مثال سے پھر رب کا نیچے آنا، پھر عناصر کا جمع ہونا پھر نفسِ ِ واحدہ کا مترتب ہونا ، پھر نفسِ  واحدہ کی توسیع،  اور پھر وہاں سے جسد و جسمِ انسان  کی تشکیل  اور اُن میں ارواح کا آنا ، روح کا سفر بھی یہاں تک۔ پھر کُن  ، کُن سے پہلے  کوئی نہ  معنیٰ موجود تھا  نہ مادہ موجود تھا  ۔تو الموجود صرف اللہ ہے  ۔توحید حقیقت الحقیقت ہے ۔ بس یہ کائنات کی حقیقت ہے ، حقیقت الحقیقت توحید  ہے  ۔سورہ ِ قل ھو اللہ احد کے  بارے میں میرے آقا نے فرمایا  ، ایک تہائی قرآن ہے  ۔ ایک تہائی قرآن کیوں ہے  ۔قرآن کے تین مرکزی موضوعات ہیں  ۔

1-  توحید  2۔   رسالت  3۔  معد، معد آخرت کو کہتے ہیں  سورہ احد میں اُن اعتقادوں میں ہے  ایک اعتقاد  بیان ہوا ہے  ۔ اب دوسری بات کے جو  اسلامی اعتقادات میں  جو حیثیت توحید کی ہے  ، اسلامی شخصیات میں وہی حیثیت امام ِ عالی مقام  کی ہے  ۔ جس طرح اعتقادات میں توحید بالکل منفرد ہے  اس طرح شخصیات میں امامِ عالی مقام منفرد ہیں۔ درمیان ِ امت ان کیوان جناب وہ عالی جناب کی امت میں حیثیت ایسی ہے  ہمچو حرف قل ھو اللہ در کتاب  جیسے قرآن میں سورہ قل ھو اللہ احد ہے  ، اسلام میں اعتقاد، توحید ہے  اسلام میں  مشرب و ذوقِ توحید ہے  ۔

(0 votes)

باطل دوی پسند  ہے حق  لاشریک ہے  ۔شرکتِ میانہ حق و باطل نہ کر قبول۔ یہ دونوں چیزیں ضروری ہیں یعنی حق  ساتھ توللہ کرنی ہے اور باطل سے تبراء۔ حق کے ساتھ ولایت  اور باطل سے بیزاری ۔

فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى لَا انْفِصَامَ لَهَا۔ اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ،صرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْہِمْ  غیر المغضوب علیهم ولاالضالین  آمین۔

(2 votes)

حکیم الامّت حضرتِ اقبالؒ کا تعارف
اقبال خضرِ عصر ہیں، اس زمانے کے خضر ہیں اس لیے کہ مطالعۂ قرآن سے جو خضر کی تعریف مجھے معلوم ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ خضر علامتِ حیات ہیں جب موسی علیہ السلام اور ان کے ساتھ ان کے خادم اور شاگرد حضرت یوشع بن نون علیہ السلام یہ دونوں گئے تلاشِ خضر میں ۔
تو انہیں جو جگہ بتائی گئ وہ مجمع البحرین تھا یہاں دو باتیں قابلِ توجہ ہیں جو اقبال کو میرے نزدیک خضرِ وقت بناتی ہیں جہاں دو دریا آپس میں ملتے تھے وہ جگہ دو دریائوں کا سنگم تھا وہاں ملیں گے:

Page 2 of 2
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…