اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

حقیقت روح

12 August 2015
(0 votes)
Author :  

 حقیقت الروح

روح کے تعلق قرآن مجید فرقان حمید کا اصولی فیصلہ ہے کہ

وَيَسْــــَٔـلُوْنَكَ عَنِ الرُّوْحِ۝۰ۭ

 ترجمہ:۔ اے حبیب لبیب صلی الله علیہ وآلہ وسلم آپ سے روح کے بارے میں پوچھتے ہیں۔

قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمْرِ رَبِّيْ  

ترجمہ:۔ ”اے میرے حبیب صلی الله علیہ وآلہ وسلم آپ بتا دیکھئے کہ روح عالم امر میں سے ہے۔

وَمَآ اُوْتِيْتُمْ مِّنَ الْعِلْمِ اِلَّا قَلِيْلًا۝۸۵

ترجمہ:۔ کہ اے انسانوں روح کے تعلق آپ کو محدود علم دیا گیا ہیں

روح امر بسیط میں سے ہے۔ بعض محققین نے فرما ہیں کہ انائے بسیط میں سے ہے۔ چونکہ کریم رب فرماتے ہیں۔

وَنَفَخْتُ فِيْہِ مِنْ رُّوْحِيْ

کہ روح کو جب میں آدم علیہ السلام میں سے پھونکوں۔

توامر بسیط ،عالم امر اور انائے بسیط میں سے ہے۔

روح الله کا امر ہے اور یہ کائنات و کائنات کے جملہ اعتبارات و مجازات و امکانات بأمر  اللہ قائم و دائم ہیں۔

جب نفس انسانی سے روح کاایتصال ہوتا ہے تو جو انسانی کی تعمیل ہوتا ہے۔ اب وجود انسانی کو اللہ تبارک وتعالی جل وعلیٰ اختیارِ توفیقی سے نوازتا ہے، وہ متحریک بھی ہوتا ہے متکلم بھی ہوتا ہے اور بالآثر خدائے کریم و جلیل اس کو ارتحال دیتا ہے۔ اور اس دنیا سے برزخ کیطرف پرواز کر جاتا ہے۔

حالت خواب میں روح کا ایک حصہ مستخرج ہوتا ہے، جسے روح سیلانی کہتے ہیں۔ جب روح آنانے بسيط امر بسیط اور عالم امر میں سے ہے تو پر ’’متصرف ‘‘ میں سے ہے بأمر اللہ۔

 عالم خواب میں ’’روح نباتی‘‘ کی وجہ سے جسم طبعی زنده و متصرف ہوتا ہے۔

حصہ دوئم روح سیلانی،عالم بالا، عالم مثال اعلیٰ ئے علین میں پرواز کر جاتا ہے۔

دیدار ونندارو خواب ، و سیلانی کو عالم بالا، عالم مثال اور اعلی ٰ ئےعلین میں منکشف ہوتے ہیں۔

روح سیلانی تمثیلی خاکہ مظاہر کیساتھ صورتِ خواب روح نباتی کو تر سیل کرتا ہے، سوج بو جه اور تعبیر و امکانکا اطلاق ہوتا ہے۔

ابوحامد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ روح تین ماورائی خصوصیات وانوارات کی حامل ہے۔

سریع الحرکت ہے۔

سریع النفوز ہے اور

سريع الأ ثر ہے۔

لہٰذا روح صالح بیک وقت علین میں بھی ہے اور جسد خاکی کیساتھ قبر انور میں بھی ہے۔

اور اگر خدانخواستہ دنیا میں مبتلائے شقاوت رہی ہے تو بیک وقت اسفل السافلین میں بھی ہے اور ساتھ اپنی میت کیساتھ بھی ، قبر میں محاصره گرفت ہے۔ اور اس میں ذرا بھی انقطاع واقع نہیں ہوتاکیونکہ

سریع الرفتار ہے۔

سریع النفوز ہے اورسریع التا ثیر ہے۔ دونوں میں ربط و ایتصاب ہیں۔ روح کے متعلق میرے آقا و مولا صلی الله علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ارتحال پر اگر روح لطیف وسعيد ہے تو پکارتا ہے۔

سارعو سارعو إلى دار الأرواح

مجھے جلدی راحت کے گھر کی طرف لے جاؤ

اور اگر روح ناپاک ہے تو للکارتا و پکارتا ہے۔

مالیی یا ویلتی

 خلاصہ کلام یہ کہ روح عالم امر اور عالم بسیط میں وہ جو ہر معنوی و عنصری ہے کہ اس کا جسم طبعی کیساتھ ارتحال نہیں بلکہ ایتصال رہتا ہے۔

حافظ ابن قیم علیہ الرحمہ نے حقیقت الروح پر اپنے دو محققانہ رسائل تحریر فرمائے ہیں۔ ”کتاب الروح“ اور ”حادی الارواح إلى بلدار الفراع‘‘ اللہ رب العزت اپنے حبیب لبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے ہمارے ارواح کو متجلیٰ اور بالیدہ رکھیں ۔

آمین یارب العالمین۔
مقرر محقق، مؤرخ، مفسر، مصنف و مبلغ به اذن و اجازت صد یاہزار بار شکریے کیساتھ جناب پروفیسر علامہ زیدگل خٹک صاحب دامت برکاتہ
تلخیص و ترجمہ پروفیسر ایم اورنگزیب حکمت

 

2702 Views

Suspendisse at libero porttitor nisi aliquet vulputate vitae at velit. Aliquam eget arcu magna, vel congue dui. Nunc auctor mauris tempor leo aliquam vel porta ante sodales. Nulla facilisi. In accumsan mattis odio vel luctus.

Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

Recent News

cache/resized/b15a70d8f5547f99286ef34082cb3ae3.jpg 11
January 2022

عِلم

عِلم علم اصولی طور پر صفاتِ اِلٰہیہ  میں سے ہے وہ خالقِ کائنات علیم و علّام ہے۔ مطلق، ذاتی اور کلّی علم اْس کے پاس ہےاْس پاک والاصفات نے جدّْنا ...

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…