اسماء ، ذات اور صفا ت
اللہ کے اسماءِ حُسنی میں مَجمعُ البحار اسمِ رحمان ہے۔ تمام صفات واسماءِالہٰیہ رحمان کی وسعتوں میں یکجا اور جلوہ فرما
خْلقِ محمدی
مخلوقات میں خلقتِ انسانی  کو اللہ  تبارک و تعالی نے خْلق کی وجہ سے امتیاز اور فضیلت سے نوازا ہے ۔ خْلق  چند ایک افعال 
فردِملّت -١١
فردِملّت -11 تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک بازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہے اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہے حکیم

مکاں فانی

18 January 2022
(0 votes)
Author :  

تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک  

 

مکاں فانی، مکیں آنی، ازل تیرا، ابد تیرا

عزیز ساتھیو!حکیم الامّۃ حضرت علّامہ اقبال ؒ اپنے شاہینوں کو اْن کا مْقام یاد دِلاتے ہیں، تاکہ  اْن کو اپنی اہمیّت کا احساس ہوجائےاور وہ ذمّہ دارانہ کردار اور اچھی سیرت کا مظاہرہ کریں۔

یہ کائنات اور اس کی تمام چیزیں اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کے لئے پیدا کی ہیں  اور انسان کو ازل سے ابد تک اپنا خلیفہ بنایا ہے۔ آسمان انسان کے لئے سقف (Roof) ہے ، سورج روشنی مہیّا کرتا ہے، چاند سورج کی شعاعیں منعکس (Reflect)  کرتا ہے  ،  بارش زمین کو شاداب رکھتی ہے ،زمین ہمارے لئے قیام اور رزق کا بندوبست ہے۔لیکن انسان اس سارے کارخانہءِحیات کا مرکز ہے اور وہ اپنے رب کا خلیفہ ہے ، سب سے بڑے انسان ، تمام انسانوں کے سردار ہمارے پیارے نبی حضرت محمّدمصطفیٰﷺ  ہیں ۔ انہوں نے اللہ کی خلافت کا حق ادا کرکے ہمارے لئے بہترین نمونہءِحیات چھوڑاجسے قرآنِ مجید کی زبان میں اْسوہءِحسنہ کہتے ہیں ۔

علّامہ محمّد اقبال ؒ اسوہءِحسنہ کے سچے ترجمان ہیں، چنانچہ فرماتے ہیں۔۔

کی محمّد سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں

یہ جہاں چیز ہے کیا لوح وقلم تیرے ہیں

اس طرح علّامہ اقبالؒ اپنے شاہینوں کو پیغام دیتے ہیں کہ اسوہءِحسنہ کے اقدار اپنی زندگی میں لاکر وہ اللہ کی خلافت کے تقاضے پورے کرسکتے ہیں۔ اللہ اپنے بندوں میں اپنی صفات کا رنگ دیکھنا چاہتاہے۔ بس اسی کانام خلافت ہے۔

رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں۔۔


''تَخلَّقوا بِاَخلَاقِ اللہ''(اللہ کے اخلاق اختیار کرو) ''اَللہ الوِترَ وَیحِبّ الوِترَ''( اللہ یکتا ہے اور یکتائی کو پسند کرتا ہے) ''اَللہ جَمِیلٌ وَیحِبّ الجَمالَ'' (اللہ جمیل ہے اور نظافت وصفائی کو پسند کرتا ہے)

 

 

3042 Views
Tag :
Login to post comments
 Professor Allama Zaid Gul Khattak is a renowned Islamic scholar from Pakistan. He has been associated with Voice of America’s (VOA) program Dewa Radio for about ten years where most of the topics with respect to Tasawuf were debated including the life history of about five hundred Sufis from the
Professor Zaid Gul Khattak gave lectures on  VoA ( Urdu) Voice of America Channel for 12 years on subjects like seerat, Hadith , Tassawuf , Poetry and Iqbaliyat 
  • Prev
حکیم الامتؒ کا اظہاریہ اور بیانیہ شعر ہے لیکن خبریہ اور انشائیہ بہت عالمانہ اور محققانہ ہے۔ آپؒ الہامی اور کسبی تاریخ کا بےپناہ مطالعہ اور عبقری مشاہدہ رکھتے ہیں۔ اللہ جلّ شانہ کا ارادہ پہلے تعیّنِ
  • Prev

                                                      
 






معراج  النبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم 

 

by Prof Zaid Gul Khattak  Link download                           by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

ولادت حضرت عیسی ' ابن مریم علیہ السلام اور مسلمان


by Prof Zaid Gul Khattak  Link download

From The Blog

  • چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت
    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    چون خلافت رشتہ از قرآن گسیخت

    حریت از زہر اندر کام ریخت

    جب خلافت نے قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیا تو اس نے آزادی کے  حلق میں زہر انڈیل دیا۔

    پھر حضرتِ اقبال  تاریخ کی طرف جاتے ہیں  ۔ امتدادِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں  مرور ِ زمانہ کی طرف جاتے ہیں یہ عظیم الشان  اظہار پسند  ایک شعر میں تاریخ کے حال و ماضی و استقبال  کو سمو کے  رکھ دیتا ہے۔ کہ وہ جو حق تھا  بظاہر قلت کے ساتھ رونما ہوا تھا  و قلیل من عبادی الشکور یہی تو حق کی پہچان ہے حضرت ِ طالوت ؑ کی قیادت میں  حزب الشیطان کے ایک سرکش  کے مقابلے میں جب حق آراستہ ہوا تو قرآن میں کیا آتا ہے  ۔

    قرآن ِ عظیم میں رب جلیل کا ارشاد ہے  کہ اُن میں سے کچھ نے فرمایا

    فِئَةٍ قَلِيْلَـةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيْـرَةً بِاِذْنِ اللّـٰهِ

  • پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد
    پیشِ پیغمبر چو کعبِ پاک زاد


    کعب بن زہیرہ عرب کا مشہور شاعر تھا۔ لُردانِ کفر کے حرص آمیز بہکاوے میں آکر کعب ہجویہ شاعری کرتا تھا اور آقا و مولیٰ محبوبِ کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں شتم کا ارتکاب کرتا تھا۔ فتحِ مکہ کے موقع پر موہوم خوف کے تحت طائف کی طرف فرار اختیار کر رہا تھا کہ راستے  ح کُن
    اقدس بخشش فرمائی۔امر پیش آیا۔ ناقہ کا رُخ موڑ کر کعب بن زہیر دربارِ عفوِ بے کنار کی طرف واپس پلٹا۔ واپسی کے سفرِ ندامت میں قصیدہ بانت سعاد منظوم کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت کی۔ میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف معاف کیا بلکہ بطورِ خلعتِ فاخرہ اپنی ردائے 

Support us to spread the love n light

Your contribution can make the difference - Get involved

Upcoming Events

Coming soon فصوص الحکم و خصوص الکلم

Top
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…