اقبالؒ دو وجہوں کی بنا پر مجھے خضرِعصرنظر آتے ہیں: ایک تو یہ کہ وہ(خضرؑ) علامتِ حیات تھے اقبالؒ پیغامبرِحیات تھے،اقبال کا پورا پیغام تپشِ حیات اور حرکتِ حیات پر مبنی ہے۔ اقبال نے موت کو حیات میں بدلنے اور مردہ قوم کو زندہ قوم میں بدلنے پر پوری توجّہ دی ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اقبالؒ سنگھم ہے دو دریاؤں کا جہاں خضر ملتا ہے اور آپ کسی کو پڑھ لیں آپ کو دو دریاؤں کا ایسا سنگم کہیں نظر نہیں آئے گا۔ اقبال بحرِ عقل اور بحرِ عشق کا جہاں ملاپ ہوتا ہے ، بحرِ علم اور بحرِ شوق کا جہاں ملاپ ہوتا ہے، بحرِ عرفان اور بحرِ ایقان، بحرِ فلسفہ اور بحرِ معرفت کا جہاں ملاپ ہوتا ہے کا جہاں ملاپ ہوتا ہے، بحرِ جدَّت اور بحرِقدامت کا جہاں ملاپ ہوتا ہے، بحرِ سکون و اطمینان اور بحرِ انقلاب کا جہاں ملاپ ہوتا ہے اس سنگھم کا نام اقبال ہےاور اسی طرح مشرق اور مغرب کا جہاں ملاپ ہوتا ہے اس حسین سنگھم کا نام اقبالؒ ہے۔
محرم شریف کا آغاز ہو چکا ہے محرم شریف اگر ایک آسمان ہے تو اس پر آفتاب امام عالی مقام ؑ ہے۔ امام عالی مقام ؑ فرزند ِ رسول کی مبارک زندگی کے ساتھ کیا کیا خصوصیات وابستہ ہے، کیا کیا مقاصد وابستہ ہیں ۔ آپ کی کتنی منقبت ہے کتنی شان ہے کتنی عظمت ہے۔ آپ کی سیر ت کتنی چمکدار اور روشن ہے ۔ آپ کے ساتھ مودت اور آپ کی پیروی کتنی ضروری ہے۔ یہ صرف جذبات کا معاملہ نہیں ہے ۔ صرف ایک دن کا معاملہ نہیں ہے ۔ یہ وقتی جوش نہیں ہے کہ دو دن اس میں گزارے جائیں اور پھر ادمی اس سے غافل ہو جائے۔ امام عالی مقام ؑ ہمارے لئے منارۂ نور ہے ، مشعل بردار ہے اور ترجمان ِ ملت ابراہیم ہے ۔ آپ بجا طور پر آبروِ ملت ہیںؑ۔ بہت کچھ آپ کے حوالے سے آثار کی کتب میں احادیث کی کتب میں وارد ہوا ہے ۔آپ بر بہت کچھ لکھا گیا ، عربی زبان میں ، فارسی زبان میں اردو میں بھی لکھا گیا، انگریزی میں مجھے معلوم نہیں ہے ہلکا پھلکا ضرور لکھا گیا ہو گا۔ کئی انگریزی کے قصے حوالوں میں دیکھے ہیں لیکن عربی و فارسی اور اُردو میں آپ پر بہت کچھ لکھا گیا ہے ۔مستقل کُتب لکھی گئیں ہیں ۔
امام عالی مقام ؑ کے حوالے سے میرے آقا ؑ کی یہ ایک روایت یہ ایک حدیث جو متواتر ہے
" حسين مني وأنا من حسين"
صرف اس حدیث ِ مبارکہ سے اگر ہم مانوس ہو جائیں روشناس ہو جائیں تو امام عالی مقام ؑ کی عظمت ہمارے سامنے منکشف ہو جائے گی۔ حسين مني حسین مجھ سے ہے۔ میرا فرزندِ دلمند ہے وأنا من
درشرح اسرار اسماء علي المرتضی' (کرم الله وجہہ الکریم )