Print this page

فردِ ملّت -٩

19 January 2022
(0 votes)
Author :  

قسط۔9 - تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک

فردِ ملّت

تلوار کا دھنی تھا، شجاعت میں فرد تھا
پاکیزگی میں، جوشِ محبّت میں فرد تھا

اس بیت میں حکیم الامّۃ ؒ نے اْس مرحوم ملت کا ذکر کیا ہےجس کو آج نگاہِ نارسا ڈھونڈ رہی ہے۔

تلوار کے دھنی سے مراد صرف میدانِ جنگ کے تگ و تاز نہیں  بلکہ کارزارِحیات کے سب مراحل ہیں، فرد کی فرض شناسی، جفاکشی،اخلاص، پامردمی اور محنت کیشی دراصل اْس کے اوزار وہتھیار ہیں۔

کیا رسول اللہﷺ نے یہ نہیں فرمایا! ''اَلصَّبرصلَاح المؤمِنِ''صبر مؤمن کا ہتھیارہے۔

امامِ محمّد بن ادریس شافعیؒ فرماتے ہیں!اَلوَقت سَیفٌ'' وقت تمہارے ہاتھوں میں ایک تلوار ہےیعنی اس کا بہترین استعمال تمہارے لئےتمہارے مقاصد کی دستیابی ممکن بنادےگا۔ شجاعت کا مفہوم بھی وسیع ہے،اسلام میں منکرات سے پرہیز،خواہشات کے حوالےسے قناعت کو شجاعت قرار دیا گیاہے،رسول اللہﷺنے فرمایا!شجاع(بہادر) وہ نہیں جو کسی کو زیر کردے، شجاع وہ ہے جو عفو و درگزرسے کام لے۔

یوں حکیم الامّۃ ؒ کا یہ مصرع اس طرح کھلتا ہےکہ ان عظیم اقدارِ عالیہ سے متمتّع ہوکروہ عظیم افراد ملّت کے سطوت و شکْوہ کا باعث بنے۔ آج بھی ان چراغوں کو جلانے کی ضرورت ہےجس کے لئے بہترین مشکٰوۃ(طاقچے) تعلیمی ادارے  ہیں۔

پاکیزگی باطنی طہارت اور ظاہری نفاست کو کہتے ہیں،ظاہر وباطن کی یک جہتی ہی ایمان اور ظاہروباطن میں تفریق نفاق کا شاخسانہ ہے۔ قرآنِ عظیم نے اہلِ بیت کو پاکیزگی کی علامت قرار دے کر ہمارے لئےدر اصل راہنما اصول کااعلان کردیا ہے۔ محبّت کائنات کی وجہءِتخلیق اور خلافتِ آدمؒ کاراز ہے،اللہ جلّ شانہٗ کی معرفت، رسول اللہ ﷺکی اطاعت، اہلِ بیت سے مودّدت،امہات المومنین سے مروّت، صحابہءِکرام رضی اللہ عنہم کی متابعت، اسلاف سے ربط وتعلّق، والدین سے شیفتگی،اساتذہ کا ادب، بزرگوں کا احترام، چھوٹوں پر شفقت، پڑوسی کی خبر گیری۔

 سب کچھ محبّت کے لازوال مظاہرے ہیں۔انہی جذبوں سے ملّت استحکام پذیر ہوتی ہے۔

چنانچہ افرادِ ملّت نے انہی جذبوں کو مہمیزکرکے ملّت کی بنیاد  استوار کرنی ہے۔

 

Tag :

986 Views
Login to post comments
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…