Print this page

فردِ ملّت-٥

19 January 2022
(0 votes)
Author :  

قسط ۔5 , تحریر : پروفیسر علامہ زید گل خٹک

فردِ ملّت

افرادکے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر

ہر فرد ہے ملّت کے مقدّر کا ستارا

حکیم الامۃ ؒ کا یہ بیت ہمارے عنوان کی پیاس بْجھانے کے لئے کافی ہے، فردِ ملّت کا ہاتھ اگر ''یَداللہِ فَوقَ اَیدِیہِم'' ترجمہ ۔ اللہ کی مدداْن کے ساتھ ہے'' سے عبارت ہو تووہ قوم کی تقدیر بن سکتا ہے ، مومن کا ہاتھ جب تائیدِایزدی اور نصرتِ غیبی سے مدد پاتا ہے تب کارساز، کار کشا اور کار آفریں  بن جاتا ہے ، ظاہر کی آراستگی اور باطن کی پیراستگی فرد کو ناقابلِ تسخیر بنادیتی ہے اور وہ قوم کی رونق اور سطوت وجبروت کا باعث بنتی ہے۔

فرد عضوِقوم ہے، اعضا کی مضبوطی جسم کی قوّت ہے ، قوم کا قیام  فردِ ملّت کے دستِ زبردست سے دائم و لایزال ہے۔

فرد قائم ربطِ مِلّت سے ہے، تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرونِ دریا کچھ نہیں

 اللہ ذوالمنن کی توفیق سے شاد کام قوم افراد کی پامردمی سے استحکام پکڑتی ہے ، فرد کو ملّت کے مقدّر کا تابناک ستارابنانے کے لئے بہت جتن کرنے پڑتے ہیں ، باپ کا نفقہءِ حلال، ماں کا صدقِ مقال، معلّم کا علمی جمال ، صالح معاشرہ کا نکتہءِکمال،فرد کو اْس جلال سے آراستہ کرتے ہیں کہ وہ قوم کی تقدیر اور ملّت کی تصویر بن جاتا ہے، اْس کے کردار کے آئینہ میں اْسوہءِحسنہ کے سارے رنگ قوس و قزح(رنگین کمان کی شکل جوآسمان پر بارش ہوچکنے کے بعد کبھی کبھی سورج نکلنے کے پر نظرآتی ہے) کی طرح بکھر(واضح ہو)جاتے ہیں ،وہ  رسمِ شبیری کا زوّار(امامِ حسینؑ کی عادتوں ) اورضربِ حیدری کا افتخار قرار پاتا ہے، اْس کی طینت (مزاج)میں سلمانِ فارسی کی نظامت، ابوذر غفاری کی استقامت، عمّارِبنِ یاسر کی شجاعت،مقدادابنِ اسود کی شحامت، اویس قرنی کی کرامت اور طیفور وجْنید کے فقرِ انابت کا بحرِ بیکراں اْمڈ اتا ہے جس میں باطِل خس وخاشاک کی طرح بہہ جاتا ہے۔ایسا شخص وقت کے تمام  درست تقاضوں کو پورا کرتا ہے اور بنی نوع انسان کی فلاح کے لئے سرگرم رہتا ہے۔

 

 

Tag :

819 Views
Login to post comments
We use cookies to improve our website. By continuing to use this website, you are giving consent to cookies being used. More details…