ایسے افراد جو اسوہءِحسنہ کے انوارات سے مستنیر ہوں ، جب ملّت تشکیل دیتے ہیں تو وہ اللہ کی نظرمیں پسندیدہ قوم بن جاتے ہیں جن کو اللہ خلافتِ ارضی سے نوازتاہے۔یہ خْلفاءْ الارض اللہ کے خْلق کامظاہرہ کرتے ہیں تو زمین فلاح ورفاہ اور امن و چین کا گِہوارہ بنتی ہے۔
''وَمَن دَخلَہٗ کَانَ اٰمِنا'' اور جو اس میں داخل ہوگا امن پائےگا' ' ۔ کا باب کھلتا ہے۔
ایسے افراد پر مْشتمل ملّت رسالتِ کے آفتابِ عالمتاب سے روشنی منعکس کرتی ہے اس لئے اْن کا وجود سراپا خیر ہوتا ہے،اْن کی ترقی انسانوں کی فلاح اور ان کی تحقیق وتسخیر انسانوں کے لئے باعِثِ برکت بنتے ہیں۔
فرد تزکیہ سے معرفت کی سند پاکر تعلق باللہ کی گل رنگ وادی میں داخل ہوجاتا ہے، ایسے افراد ملّت بن کر اللہ کے منظورِ نظر (پسندیدہ)بن جاتے ہیں چونکہ وہ اْسوہءِحسنہ کے رنگ میں رنگے ہوتے ہیں ، بس صبغۃ اللہ(للہ کے رنگ) کا یہی تقاضا ہے ، اور اسی تقاضے سے عہدہ برآ ہوکرفرد کی تزئین اور ملّت کی تشکیل مْمکن ہے۔
لہٰذا روح فورم اورآبروئے ملّت نظامِ تعلیم وتربیت کے باہمی جڑت سے اقدارِ اسوہءِحسنہ کے احیاء اور عملی جامہ پہنانے کے لئے افرادِملّت کو اس طرف مدعو کیا جارہا ہےکہ اسوہءِحسنہ کی روشنی میں اللہ کا قرب حاصل کرکے دنیا وآخرت کی فلاح پائیں۔