نیابت کے حوالے سے یہ امر ِضروری قابِلِ لِحاظ رہےکہ اگر نائب نیابت کے تقاضے پورے نہ کرے اور اپنی فطرت سے انحراف کرے تو الفاطر بھی اس سے اغماض کرلیتا ہے تب وہ خسارے کا شکار ہوجاتا ہے۔ چونکہ انسان نفسِ واحدہ ہیں اس لئے سخت عقوبت اجزا پر وارد نہیں ہوتی بلکہ اجزاء کی ترکیب یعنی قوم وملّت پر نازل ہوتی ہے۔ انسانوں میں اللہ قادِرِ مْطلق اور فاطِرِحقیقی کی یہی سنّت رہی ہے ۔ اور حکیم الامّۃؒ نے نہایت دقیقہ سنجی سے اس کا تبیان کیاہے: ہماری تاریخ اس ناقابِلِ تغیّْر حقیقت پر شاہدِعادل ہے ، جب صدرِ اسلام میں لوگوں نے ملّی جْڑت ، قدر اور صلح کا ثبوت دیا تو اْن کو فقیدالمثال سرفرازی نصیب ہوئی، لیکن جب مسلمانوں نے مْلوکیّت کے زیرِاثر جادہءِحق سے اغماض کیا تو فطرت کی مہربانیاں اْن سے روٹھ گئیں ، وہ کثرتِ تعداد کے با وجود وَھن (Collective Damage) کا شکار ہوکرملّی انحطاط میں مبتلا ہوئے ۔
مملکتِ خدادا کا پسِ منظر اس شعر کے آئینہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔ حکیم الامّۃؒ کی فکر اور دیگر دردمند مسلمان راہنماؤں کی تدبیر سے بیسیوں خطرات ومزاحمات کے باوجود مسلمانانِ برِّصغیر اپنے مِلّی تشخص کی باریابی میں کامیاب ہوگئے، لیکن وقت گْزرنے کے ساتھ ساتھ جب افراد خْلق سے دور ہوتے چلے گئے اور ادارے خیانت کی لعنت میں مْبتلا ہوئے تو ہم اپنا مِلّی وقار اور امتیاز کھوتے چلے گئے۔آج افراد کی تربیّت سے ہی ملّی وقار کا راستہ ہموار ہوسکتا ہے۔
تربیت کے مراحل میں بنیادی تعلیم وتربیت انتہائی اہم مرحلہ ہے۔
روح فورم نے نظامِ تربیت کے ذریعے اساتذہ کی تربیّت اور بچوں کے بنیادی تعلیم وتربیّت کے لئے ایک بھرپور منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ تمام فکر مند افراد سے گزارش ہے کہ ملّت کے مقدّر کو درخشاں بنانے کے لئے اپنے اپنے دائرہ کار میں نظامِ تعلیم وتربیت کو اھمیّت دیں اور بطورِ معلّم، طالبِ علم ، منیجر،ادیب، سماجی کارکن اور سرمایہ کار مددگار بن کر حصّہ دار بنیں۔